فارمز

مجلہ المحصنات HEC سے منظور شدہ پاکستان کا پہلا مجلہ ہے جو کہ خواتین کی ادارت میں اور خواتین کے ادارے کے تحت شائع ہوتا ہے۔اس کی غرض و غایت یہی تھی کہ یہ ایک طرف علمی اثاثہ اور دوسری طرف اساتذہ علم وتحقیق کی فکر سے استفادہ کا ذریعہ ہو۔ مسلمانوں کے تحقیقی کارناموں کا اگر جائزہ لیں تو یہ حقیقت کھل کر سامنے آتی ہے کہ تحقیق اور اصول تحقیق کو جلا بخشنے والی قوم صرف اور صرف مسلمان تھی اور ہے ۔ دور حاضر اور دور قدیم کے تمام الہامی مذاہب اور انسانی نظریات کا مطالعہ کرلیں تو آپ کو کہیں بھی علمی دنیا کی آبیاری اور حقیقی اصولوں کی کا وہ منظر نظر نہیں آئے گا جو مسلمانوں میں ابتداء سے موجود ہے۔ ہم اپنی تحقیق کو اپنے ماخذ قرآن و حدیث سے وابستہ کرتے ہیں اورمحسن انسانیت حضرت محمد ﷺ کو اپنا رہبرتسلیم کرتے ہوئے اپنی طالبات کو تحقیق کے میدان میں اترنے کی دعوت دیتے ہیں۔علم قرآن وحدیث دنیا کے تمام علوم کا سر چشمہ ہے، معاشرتی و جغرافیائی علوم ہوں یا سائنسی ۔۔تمام علوم کے سوتے یہیں سے پھوٹتے ہیں۔ یہ بھی ایک حقیقت ہے کہ دین و دنیا الگ نہیں تھے بلکہ انھیں مصنوعی طور پر الگ کیا گیا لیکن موجودہ دور اس مصنوعی نابینائی کو ختم کر رہا ہے اور ہوائیں پھر انسانی روح کو واپسی کے سفر کی طرف اڑائے لئے جارہی ہیں۔ یہ بڑا قیمتی وقت ہے کہ جب تحقیق کے میدان میں قدرت ہمیں متوجہ کر رہی ہے کہ ہم اپنے افکار و مشاہدات کوعلم تحقیق سے وابستہ کر یں اور کائنات کے نہاں رازوں سے پردہ اٹھائیں۔